Tuesday, September 2, 2014

دنیا میں بہت سے جھوٹے دیکھے لیکن عمران خان جیسا نہیں دیکھا، خواجہ سعد رفیق

 دنیا میں بہت سے جھوٹے دیکھے لیکن عمران خان جیسا نہیں دیکھا، خواجہ سعد رفیق

 اسلام آباد: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ انہوں نے دنیا میں بہت بڑے جھوٹے دیکھے ہیں لیکن عمران خان جیسا انداز کسی کا نہیں، وہ اس قدر اونچی آواز میں جھوٹے بولتے ہیں کہ سچا شخص بھی اپنی سچائی پر شش و پنج میں پڑجاتا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جبر ، گالی  اور ڈنڈا بردار جتھوں کے ذریعے  جمہور کے فیصلے کو  روندنے کی کوشش کی گئی تو ریاست میں جنگل کا قانون رائج ہوگا، طاہر القادری اور عمران خان پاکستان میں جنگل کا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ جتنا چاہے زور لگالیں اس ملک کی پارلیمنٹ ان کی کوشش کو ناکام بنادے گی۔ دارالحکومت کو فتح کرنے کے لئے آنے والے خود ہی مغلوب ہوں گے، غلیلیں اور کنچے لے کر آنے والے سیاسی کارکن نہیں ہوسکتے، مسلح ہوکر پرامن ہونے کا دعویٰ زیادہ دن برقرار نہیں رہ سکتا۔ عمران خان سب کچھ ہوسکتے ہیں لیکن سیاست دان نہیں ہوسکتے، عمران خان سر کے بل بھی کھڑے ہوجائیں تو نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکن کی حیثیت سے وہ سمجھتے ہیں کہ سیاسی قائدین کو نفرت کے بیج نہیں بونے چاہئیں،عمران خان اور طاہر القادری نے اپنے کارکنوں میں نفرت اور زہر بھر دیا ہے، دونوں رہنماؤں کی جانب سے پھیلائی گئی نفرت کا اثر بہت عرصے تک رہے گا جبکہ سیاسی کارکن انہیں جمہوریت کے ڈاکہ زن قرار دیتے ہیں۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں آج جو بھی ہورہا ہے وہ ایک سازش کا حصہ ہے اور اس میں طاہر القادری، عمران خان، شیخ رشید، چوہدری برادران اور پرویز مشرف شامل ہیں۔ عمران خان اب انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے سے دستبردار ہو بھی جائیں تو حکومت اس کی تحقیقات کرائے گی کیونکہ اب یہ ان کا نہیں ہمارا مسئلہ بن گیا ہے۔ یہ کسی دھاندلی ہے جس کا کوئی ثبوت نہیں، جو جہاں سے جیتا ہے وہاں دھاندلی نہیں ہوئی اور جہاں سے ہارا ہے وہاں دھاندلی ہوئی ہے۔ افواج پاکستان آئین اور جمہوریت کے ساتھ ہے، اس وقت بھی مسلح افواج آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ کا تحفظ کررہی ہے اور عمران خان کہتے ہیں کہ امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے، کسی جمہوری شخص کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ڈنڈے اٹھا کر دارالحکومت کو فتح کرنے پہنچ جائے۔ انہوں نے ملک میں جمہوریت کو ڈانواڈول کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اپنی پارٹی میں پھوٹ ڈال دی ہے لیکن اپنی انا سے باز نہیں آتے۔
 

No comments:

Post a Comment