Chinese President visit

Prime Minister Muhammad Nawaz Sharif hand shake with Chinese President.

Democracy WINS - Pakistan WINS!

Wall street Journal news about democratic Pakistan

PCEC map

This is the original and only map of PCEC.

Mass Transit Bus Projects

Rawalpindi Metro Project

PM meets King Salman

Pakitan stands beside Saudia for its soverignity

Reduction in fares of public transport

Toll free helpline for compaints

Parliament Gallery

Group Photo| Speaker NA Sardar Ayaz Sadiq with Dr. Cyrill Nunn, Ambassador of Germany and Members of Pakistan-Germany Parliamentary Friendship Group

News reel

Followers

Wednesday, December 3, 2014

پاکستان | کرپشن کی شرح میں کمی

پاکستان 20 سال بعد کرپشن کی شرح میں کمی کے بعد 126ویں نمبر پر آگیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل


برلن / کراچی: دنیا بھر کے ممالک میں کرپشن کی شرح کا جائرہ لینے والے عالمی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرن نیشنل کے کرپشن پرسپشن انڈیکس کے مطابق پاکستان میں کرپشن کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرن نیشنل کے کرپشن پرسپشن انڈیکس کے 20ویں ایڈیشن کے مطابق پاکستان اس بار 29 پوائنٹس حاصل کر کے دنیا بھر کے 175ممالک میں سے 126 ویں نمبر پر آگیا ہے جو اس کی 1995 شروع ہونے والی سی پی آئی کے بعد سے سب سے بہتر کارکردگی ہے۔ چیئرمین ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل پاکستان سہیل مظفر نے کہا ہے کہ امید ہے اب حکومت کرپشن کے خاتمے کے لئے نئے جوش و جذبہ سے کام کرے گی۔ کرپشن پرسپشن انڈیکس 2014 میں 175 ممالک میں سے دو تہائی نے 50 سے کم سکور کیا ہے۔ ڈنمارک 92 پوائنٹس کے ساتھ پہلے جب کہ شمالی کوریا اور صومالیہ 8،8 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر ہیں۔
سی پی آئی میں چین کو 36، ترکی کو 45 اور انگولا کو 19 پوائنٹس ملے ہیں۔ ترکی کے اسکور میں گزشتہ سال کی نسبت 5، چین، ملاوی، انگولا اور روانڈا کے سکور میں 4، 4 پوائنٹس کی کمی آئی۔ آئیوری کوسٹ، مصر، سینٹ وینسٹ اور گرینیڈائنز کے سکور میں 5، 5، افغانستان، اردن، مالی اور سوازی لینڈ کے سکور میں 4، 4 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ بھارت کا سکور 38، روس کا 27، برازیل کا 43، موریشئس کا 54 اور قبرص کا 63 ہے۔
انڈیکس میں پوائنٹس شفافیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ جس ملک نے جتنے زیادہ پوائنٹس حاصل کئے وہ اتنا ہی کرپشن سے پاک ہے۔ انسداد کرپشن گروپ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ کرپشن تمام معیشتوں کےلئے بہت بڑا مسئلہ ہے، یورپی یونین اور امریکہ کو چاہیے کہ وہ تیزی سے نشوونما پانے والی معیشتوں کے ساتھ مل کر کرپشن کی روک تھام کئ لئے کام کریں، بڑی معیشتوں میں کرپشن بنیادی انسانی حقوق کا راستہ روکتی ہے اور گورننس کے مسائل بھی پیدا کرتی ہے۔
چیئر آف ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل جوزے اگاز کے مطابق سی پی آئی 2014 سے معلوم ہوتا ہے کہ جب رہنما اور اعلیٰ عہدیدار عوامی پیسے کا اپنے ذاتی مقاصد کیلئے غلط استعمال کرتے ہیں تو معاشی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور کرپشن روکنے کی کوششیں بھی سودمند ثابت نہیں ہوتی۔ بدعنوان حکام غیرقانونی طریقے سے کمائی ہوئی دولت بیرون ملک بھجوانے کے لئے بیرون ملک کمپنیوں کو استعمال کرتے ہیں، عوامی حقوق کے تحفظ کیلئے کرپشن کے خلاف انقلابی اقدامات کرنا چاہئیں۔ چین کا سکور 40 سے گر کر 36 ہوگیا حالانکہ چین نے انسداد بدعنوانی مہم بھی شروع کر رکھی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت بیرون ملک اثاثے چھپانے والے حکام کا پیچھا کرے۔ جنوری میں لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق چین اور ہانگ کانگ کے بیرون ملک 22 ہزار کلائنٹس ہیں۔ چین کا سکور چینی کمپنیوں کی ناقص کارکردگی پر ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل کی کارپوریٹ ڈسکلوزر پریکٹسز کی رپورٹ کی بھی تصدیق کرتی ہے جس میں چین کی تمام 8 کمپنیز نے 10 میں سے 3 پوائنٹس لیے۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ برکس کے دیگر ممالک کیلئے بھی ایک مسئلہ ہے۔
رواں برس ایک بڑی آئل کمپنی کی برازیل میں سیاستدانوں کو رشوت دینے کیلیے خفیہ کمپنیاں بنانے کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ بھارت کی جانب سے رشوت کیلئے موریشئس، روس کی جانب سے قبرص میں بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ انڈیکس کے ٹاپ پر معیشتوں کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کیلئے خفیہ کمپنیاں بننے سے روک کر بدعنوانی کی روک تھام میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ پہلی پوزیشن پر آنیوالے ڈنمارک میں قانون کی حکمرانی ہے اور حکام کے حوالے سے واضح اصول ہیں، ڈنمارک نے رواں برس نومبر میں کمپنیوں کی ملکیت کی معلومات کے حوالے سے پبلک رجسٹر بناکر ایک مثال قائم کی ہے۔ ایسے ہی اقدامات کا ہی برطانیہ اور یوکرین میں بھی اعلان کیا گیا۔ ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل کے ایم ڈی کوبس ڈی سوارٹس کے مطابق کمپنیوں کی ملکیت کے حوالے سے معلومات کرپشن کی روک تھام میں اہم ہوسکتی ہے۔



 

Tuesday, December 2, 2014

CPI hits 11 years low

Consumer Price Index: With sharp fall in oil prices, inflation hits 11-year low

 

Falling prices of oil and commodities in the global market led to the reduction in rates of petroleum products at home. CREATIVE COMMONS
ISLAMABAD:  For the first time in the last 11 years, inflation dropped to 3.96% in November on the back of a steep fall in prices of petroleum and food groups, beating even expectations of the government that estimated the figure at around 5.5%.
The slowdown in the pace of increase in prices measured by the Consumer Price Index (CPI) compared to November last year was reported by the Pakistan Bureau of Statistics (PBS) in its monthly inflation bulletin on Monday. It was the lowest level since November 2003 when the index stood at 4.2%.
The CPI covers price movements in 481 commodities every month.
Falling prices of oil and commodities in the global market led to the reduction in rates of petroleum products at home.
Though the government has passed on the impact of oil price dip to domestic consumers, they are yet to enjoy the benefits of falling global prices of palm oil, wheat and rice.

Last month, prices of kerosene oil were reduced by 12.25% and motor spirit (petrol) by almost 10%, said the PBS. However again, it did not include the two surcharges imposed on electricity consumers into the calculations, raising doubts about the credibility of numbers.
The electricity bills for November include the Universal Obligation Fund surcharge at Rs1 per unit on people consuming between 301 and 700 units and 50 paisa for consumption of over 700 units.
Similarly, a debt servicing surcharge of 30 paisa per unit has also been included in the bills. Both the surcharges are above the 30 paisa per unit revision in power tariff under the monthly fuel price adjustment for August and another 51 paisa per unit for September, according to media reports, which the government did not deny.
According to the PBS, food inflation in November stood at 2.1% year-on-year – the index had been recorded at 5.2% in October. It showed a decline of 3.1 percentage points in a single month.
On a monthly basis, overall prices decreased in November against October as the index was negative 0.4%.
The pace of increase in non-perishable food items was recorded at 3.6% in the month compared to November last year. Prices of perishable food items, however, decreased 10.6% year-on-year.
Fuel and food-adjusted inflation, called core inflation, also slowed down to 6.9% year-on-year with a reduction of 0.9% in a single month.
With the slowdown in both core inflation and the headline inflation, the SBP may have to further cut its discount rate. In the last announcement, the SBP lowered the discount rate by 50 basis points to 9.5%.
Average inflation during first five months of the current fiscal year (July-November) was registered at 6.45% compared to the corresponding period of previous year, according to the PBS. For this year, the government has set the inflation target at 8%.
Published in The Express Tribune, December 2nd, 2014.